کوئٹہ ،،فالج کا مرض پوری دنیا میں معذوری کی سب سے بڑی وجوہ بن گیا پاکستان میں روزانہ ایک ہزار1000افراد فالج (stroke)کا شکار ہوتے ہیں پاکستان میں ہر پانچویں خاتون اور ہر چھٹے مرد کو فالج ہے ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر سلیم بڑیچ ڈاکٹر محترمہ انجم فاروق ڈاکٹر علیم ترین ڈاکٹر عالیہ نے کوئٹہ میں(عالمی سٹروک ڈے)فالج کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جسم میں بڑھتا ہوا بلڈ پریشر ۔ شوگر جسم میں چربی کی مقدار میں اضافہ اور تمباکو نوشی کے استعمال میں بڑھتا ہوا اضافہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں فالج کی بڑی وجہ ہے عالمی سٹروک ڈے فالج کے عالمی دن کی تقریب میں پرفیسر ڈاکٹر باقی درانی پروفیسر ڈاکٹر امان اللہ و دیگر سینئر و جونیئرز ڈاکٹر اور میڈیکل کے شعبے سے وابستہ طالبا ت اور طلبا کی کثیر تعداد شریک تھی اس موقع پر تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر سلیم بڑیچ ڈاکٹر انجم فاروق ڈاکٹر علیم ترین ڈاکٹر نے کہا کہ عوام کو اپنی قیمتی زندگیوں کو بچانے اور صحت کا خیال رکھنے کیلئے اپنے معالج سے رابطے میں رہنا چاہئے اورواچھی صحت کیلئے بلڈ پریشر میں اضاے کو روکنا ہوگا شوگر باقاعدگی سے چیک کر نی چاہئے جسم میں چربی کی مقدار میں اضافہ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہئے اور تمباکو نوشی جو کہ انتہائی مضر صحت ہے اس سے اجتناب کرنا ہوگااور فالج کی علامات کی صورت میں فوری طور پر قریبی ہسپتال یا معالج سے رجوع کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ آج عالمی سٹروک ڈے فالج کے عالمی دن منانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ہر زی شعور میں فالج کے بارے میں آگاہی پھیلائی جائے تاکہ پاکستان میں فالج کی روز بروز بڑھتی ہوئی شرح کی روک تھام کیلئے مشترکہ اور اہم کردار ادا کیا جاسکے تقریب کے آخر میں ڈاکٹرز کو شیلڈز سے نوازا گیا