کوئٹہ ،،قومی اداروں سے تصادم کی پالیسی قابل مذمت ہے ۔اس سے ملکی مفادات کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی نائب صدر بلوچستا ن عوامی پارٹی سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے ساتھیوںکی جانب سے اقتدار کی خاطر ملک کو داؤ پر لگانا سراسر حماقت ہے۔ اہم قومی اداروں سے تصادم کی پالیسی قابل مذمت ہے اور عمران خان کے اقتصادی تباہی کے مارچ کو مسترد کرتے ہیں لانگ مارچ سے ملک کو فائدہ نہیں نقصان پہنچے گا۔ فوری الیکشن کا مطالبہ ملک کیخلاف ایک سازش ہے جس سے ملک دیوالیہ ہو جائے گا ۔غیر مستحکم حکومت ملک میں سیاسی و معاشی استحکام نہیں لا سکتی اس لئے موجودہ حکومت کا چلنا ہی ملکی مفاد میں ہے ۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ ملک میں موجودہ سیاسی و اقتصادی صورتحال نازک ہے اور یہ تنائو کا ماحول کسی بھی طرح ملکی مفادات میں نہیں ۔ صرف اور صرف اقتدار کے حصول کے لئے پورے ملک کو دائو پر لگا دینا کہاں کی عقلمندی ہے ۔ کوئی بھی ذی شعور انسان عمران خان کے اس اقدام کو قبول نہیں کرے گا۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کی جانب سے پاک فوج جیسے محب وطن ادارے کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش انتہائی قابل مذمت اور شرمناک عمل ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محب وطن اداروں کے خلاف جو و زبان استعمال کی جارہی ہے اوربہتان تراشی کی جارہی ہے وہ محب وطن لوگوں کی نہیں ہو سکتی ۔ چند مفاد پرست عناصر اس طرح کی مہم جوئی کر رہے ہیںجسے پاکستانی قوم یکسر مسترد کرتی ہے ۔پاکستانی قوم پاک فوج کے ساتھ ہے اور دشمنوں کی بیخ کنی کے لئے قوم دشمنوں کو منہ توڑ جواب دے گی۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ کچھ عرصے سے ایک مخصوص ٹولے جس کی قیادت عمران خان نیازی کر رہے ہیں مختلف فورمز پر سیاسی گفتگو اور مباحثوں میں پاکستان کی مسلح افواج اور ان کی قیادت کو دانستہ طور پر گھسیٹنے کی کوششیں کی جارہی ہے اور مسلح افواج کی اعلیٰ قیادت کے حوالے سے بھی براہ راست واضح اور مختلف حوالوں سے باتیں کی جارہی ہیں ۔سوشل میڈیا سمیت مختلف پلیٹ فارمز پر ایک خاص گروہ گھٹیا اور من گھڑت باتیں پھیلا رہا ہے جس سے ملکی مفادات کو شدید نقصانات پہنچنے کا خدشہ ہے ۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کہا کہ ساری دنیا کی نظریں اس وقت پاکستان کی سیاسی صورتحال پر ہے اور دشمن پاکستان کی اس نازک صورتحال سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار بیٹھا ہے ۔ ایسے میںعمران خان اور ان کے ٹولے کی جانب سے اہم قومی اداروں پر الزام تراشی اور تصادم کسی صورت قوم کے مفاد میں نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص ٹولہ ملک کو برباد کرنے پر تلا ہوا ہے ۔ اس وقت معیشت کی حالت ٹھیک نہیں ، دشمن سرحدوں پر اور اندرونی طور پر شب خون مارنے کو تیار بیٹھے ہیں ایسے میں ملک میں افراتفری اور انتشار برپا کرنا کسی طور پر قبول نہیں کیا جائے گا۔ پاکستانی قوم ملک کو کسی بھی طرح غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کو مستر د کرتی ہے اورملکی سلامتی کے لئے محب وطن اداروں کے ساتھ کھڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے اورملک میں کسی بھی غیر سیاسی عمل کی کوئی گنجائش نہیں ۔عمران خان اقتدار کے حصول کے لئے غیر جمہوری راستے اختیار کر رہے ہیں۔ ان کو چاہئے کہ وہ اقتدار کے لئے جمہوری راستہ اختیار کریں لیکن وہ اس سچائی کو قبول کرنے کے بجائے ملک کو برباد کرنے اور اہم قومی اداروں خاص کر فوج سے براہ راست تصادم اور ادارے کے خلاف بے سروپا الزامات لگانے پر تلے ہوئے ہیں۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ اس وقت معیشت کی حالت نازک ہے اور پاکستان کی درجہ بندی مسلسل گر رہی ہے۔ کمرشل مارکیٹ سے کوئی قرض دینے کو تیار نہیں ہے جبکہ سرمایہ کاری تقریباً بند ہے اور سیاسی عدم استحکام عروج پر ہے ۔ان حالات میں وقت سے پہلے الیکشن ملک کو دیوالیہ کر دے گا جس کے بعدعمران خان کے کہنے پر احتجاج کرنے والوں کو اپنے اس عمل پر پچھتاوا ہوگاجبکہ ۔انہوں نے پوری پاکستانی قوم سے اپیل کی کہ قومی اداروں کے خلاف منفی باتیں کرنے اور من گھڑت الزامات لگانے والوں کامکمل بائیکاٹ کیا جائے اور ملکی سلامتی کے حوالے سے جو بھی پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا جائے اُس کے خلاف قانون و آئین کے مطابق کارروائی کی جائے