میگریشن حکام کےمطابق ایرانی شہر سیستان کے رہائشی محمد اکبر کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے پکڑا گیا جسے پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ ایرانی ایجنٹ نے فراہم کیا جب کہ اسے ایرانی ایجنٹ کے ذریعے بارڈر کراس کرایا گیا سانگھڑ کا رہائشی ظاہر کرکے دستاویزات بنوائیں، ملزم جنوری 2022 میں پاکستان آیا جسے ویزے سمیت تمام دستاویزات 3 لاکھ روپے میں فراہم کی گئیں کراچی ائیر پورٹ پر فلائٹ سے آف لوڈ کیے جانے والے 2 ایرانی شہریوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا۔عبد الصمد اور عامر علی نامی ایرانی شہری بھی پاکستانی سفری دستاویزات پر شارجہ جارہے تھے، دونوں کو بلوچستان کے علاقے آواران اور کیچ کا رہائشی بنا کر پاکستانی سفری دستاویزات بنوائی گئی تھیں