عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج حکومت کا ادارہ ہے، حکومتی ادارے کے سربراہ آکے پریس کانفرنس کر رہے ہیں، ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم سیاست میں نہیں، اسٹیبلشمنٹ پر کوئی ایسی بات نہیں کی کہ فوج کو نقصان پہنچے، اگر پریس کانفرنس پر جواب دوں تو براہ راست بات فوج پر جائےگی۔ اعظم سواتی کو ننگا کرکے تشدد کیا گیا،کس کی بے عزتی ہوئی، اس سے ملک اور فوج کی بے عزتی ہوئی، بولنا شروع ہوں تو نقصان ملک کا ہوگا، ایک دائرے کے بیچ میں بولتا ہوں، اشاروں میں بات کرتا ہوں۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سائفرکی تحقیق کرنےکے بجائے اسے کَور اپ کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، ہمیں سازش کا پتا تھا، تمام خبریں آرہی تھیں، جنرل باجوہ کوبتایا کہ اگر سازش کامیاب ہوگئی تو معیشت کو نقصان ہوگا، مجھے کیا ڈیل کرنی تھی،کوئی مجھے کیا دے سکتا ہے، یہ سازش روک سکتے تھے، نہیں روکی عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ پرامن اور قانون کے اندر رہ کر احتجاج کرتے ہیں، اگر 26 مئی کو میں آگے نکل جاتا تو انتشار ہوتا، ہم نہیں چاہتے تھے کہ احتجاج پرامن سے انتشار کی طرف چلا جائے، اسلام آباد میں احتجاج کے دوران ریڈ زون پر نہیں جائیں گے، احتجاج بالکل پرامن رہےگا۔