پنجگورپاک ایران کے قریبی تحصیل پروم میں بارڈر کمیٹی پروم کی جانب سے آج تیسرے روز بھی احتجاج پاک ایران سرحدی پوائنٹ جیرک بند رہا تیسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ جاری ہے کاروباری لوگوں کی زور شور سے شرکت جاری ہے احتجاج مظاہرین کے شرکا کا کہنا ہے کہ کہ جب تک تیل کے کاروبار کے حوالے سے گاڑی مالکان کو آزادانہ شناختی کارڈ پر کاروبار کی اجازت نہیں دیا جاتا ہے تب تک احتجاجی مظاہرہ و دھرنہ جاری ہے ہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گاڑیوں کی ری ویری فیکیشن کو قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی ای ٹیگ اور ری ویریفکیشن کے حق میں ہیں تفصیلات کے مطابق پنجگور میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے گزشتہ سال ایران و پاکستان سرحدی حدود پر بھاڑ لگانے کے بعد ایران بارڈر پر تیل کے چھوٹے پیمانے کے کاروبار کو ای ٹیگ اسٹیکر سسٹم پر کردیا آسکے بعد انہوں نے مقامی پارٹیوں کے احتجاج پر ای ٹیگ اسٹیکر سسٹم کو ضلعی انتظامیہ لیویز فورس کے سپرد کردیا گیا اس وقت محدود گاڑیوں کو اسٹیکر ملی تھی اس کے بعد پنجگور انتظامیہ نے پورے پنجگور کے گاڑیوں کو ایک گیٹ میں جمع کراکے انہیں ای ٹیگ اسٹیکر سسٹم دینے کا اعلان کردیا جس میں ساڑھے چار ہزار کم و بیش گاڑیاں جمع ہوئی لیکن انتظامیہ کی جانب سے چار ہزار گاڑیوں کی جگہ چالیس ہزار کے قریب ای ٹیگ اسٹیکر ایشو ہوئے ضلعی انتظامیہ کے زیر اثر مختلف زمہ داروں نے سینکڑوں ای ٹیگ نکالے اور سرے بازار فروخت کئے جس کی وجہ سے کاروبار میں خلل پیدا ہوئی ٹریفک جام ہوئی انٹری پوائنٹ جیرک کی جو وسعت تھی وہ ناکافی رہی فی گاڑی کو ایک ٹرپ لگانے کیلئے تین چار ماہ لگے جس میں بااثر افراد کی گاڑیوں نے خوب فائیدہ اٹھایا اصل گاڑی مالکان کی گاڑیاں روک گئیں اس نظام میں شامل بھوگس ای ٹیگ کے خاتمے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک بار پھر ری ویری فیکیشن کا اعلان کردیا جنہیں کہی سیاسی سماجی کاروباری شخصیت نے مسترد کردیا انہوں نے باقاعدہ طور پر کاروبار کو آزادانہ شناختی کارڈ پر کرانے کا مطالبہ کیا لیکن ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی کوئی مطالبہ نہ مانے کے خلاف پنجگور تحصیل پروم کے کاروباری شخصیت نے مختلف کاروباری شخصیت حق دو تحریک کے ہمراہ پنجگور کے تحصیل پروم جائیں تحصیل کے سامنے 25 اکتوبر میں ٹینٹ لگا کر احتجاج شروع کردی گزشتہ تین روز سے احتجاج جاری ہے جس کی وجہ ٹریفک معطل ہوئی ہے انہوں نے کہا ہے کہ ری ویریفکیشن کا نظام ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہے گزشتہ سال ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ری ویریفکیشن کا دھندہ دیکھ کر ہمیں انتظامیہ پر کسی صورت بھروسہ نہیں ہے انہوں نے گزشتہ سال ای ٹیگ کو کمائی کا ذریعہ بنا کر کاروبار کو غریبوں سے چھین کر سرمایہ داروں کے حوالے کردیا آج غریبوں کی کھڑی پانچ ماہ کی گاڑیوں کو زنگ لگ گئی ہے گھروں میں فاقہ کشی ہے گھریلو معاش زندگی کی پہیہ رک گئی ہے بچوں کے ہونٹ خشک ہوچکے لیکن ضلعی انتظامیہ اپنی غیر قانونی غیر آئینی طاقت عوام پر استعمال کررہی ہے جنہیں کسی صورت قبول نہیں کریں گے انہوں نے کہا ہے جب تک ای ٹیگ اسٹیکر کا خاتمہ نہ ہوگی دیگر اضافی انٹری پوائنٹ نہیں کھولیں گے یہ جمہوری قانونی احتجاج جاری رہے گا